روزہ کا مطلب کیا ہے
روزہ کا مطلب ہے کے کھانے پینے، جماع کرنےسے اور برائی سے رک جانا
شریعت میں ہے کے: مخصوص شرطوں کے ساتھ خاص دنوں میں مخصوص چیزوں سے (کھانے پینے، گناہ کے کاموں سے اور دن میں ہمبستری کرنے سے) رک جانا
رمضان کا روزہ کب فرض ہوا
سن 2 ہجری میں رمضان کے روزے فرض کیے گئے
حوالہ:- نیل الاوطار
کیا رمضان کے روزے فرض ہے
ہاں رمضان کے روزے فرض ہے
اللہ نے قرآن میں فرمایا اے ایمان والوں تم پر روزے فرض کئے گئے ہیے جیسا کے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیا گیا تاکہ تم متقی بن جاؤ
حوالہ: سورہ بقرہ، آیت نمبر 183)
معلوم یہ ہوا کے رمضان کے روزے فرض ہے اور مقصد یے ہے کے مسلمان متقی بن جائے اور اللہ سے ڈرنے والا بن جائے
روزے کی حکمت
1)مسلمان اللہ سے ڈرنے والا بن جائے
2)روزہ نام ہی ہے کے کھانے پینے والی چیزوں سے روک جانا اور کھانا پینا اللہ کی بھت بڑی نعمت ہے۔ جب انسان کھانے پپینے والی چیزوں سے رک جاتا ہے تو اسکو اس نعمت کی قدر و قیمت معلوم ہوتی ہے پھر انسان ان نعمتوں کا شکر ادا کرتا ہے 3)انسان کے سامنے کھانے پینے کی بھت ساری حلال چیزے موجود رہتی ہے لیکن انسان اللہ کے ڈر سے روزے کی حالت میں نہیں کھاتا جب انسان حلال چیزوں سے روک سکتا ہے تو بدرجہ اولی حرام چیزوں سے رک سکتا ہے 4) روزہ انسان کو اس بات کا یقین کراتا ہے کہ اللہ اسے ہر وقت دیکھ رہا ہے
5) جب انسان روزے کی حالت میں بھوکا رہتا ہے تو اسے احساس ہوتا ہےکے جنہیں کھانانصیب نہیں ہوتا انکی حالت کیسی ہوتی ہوگی لہاذا انسان غریب اور مسکین کے ساتھ حسن سلوک کرنے کے لیے تیار ہوجاتا ہے
رمضان کا روزہ ہر مسلمان کو رکھنا چاہیئے اور اسکو چھوڑنا نہیں چائیے .رمضان کے روزے کی فضیلت قرآن اور احادیث میں بہت زیادہ آئی ہے
1)رمضان کے مہینے کی ہر رات کو اللہ تعالی جہنم سے لوگوں کو آزاد کرتے ہیں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا رمضان کی پہلی رات ہوتی ہے تب شیطان اور سرکش جنوں کو جکڑ دیا جاتا ہے اور جہنم کے دروازے بند کر دئیے جاتے ہیں اور جہنم کا کوئی بھی دروازہ کھلا نہیں ہوتا اور جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے اور جنت کا کوئی دروازہ بند نہیں ہوتا اور آواز دینے والا آواز لگاتا ہے خیر طلب کرنے والوں نیک کام کے لئے اگے بڑھوں اور برے کاموں کی خواہش کرنے والوں برے کاموں سے رک جاؤ اور اللہ تعالی
ہر رات لوگوں کو کثرت کے ساتھ جہنم سے آزاد کرتےہے
حوالہ: صحیح ابن ماجہ1331
)قیامت کے دن روزہ
بندے کی سفارش کریےگا عبد اللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا روزہ اور قرآن مجید مومن بندے کے حق میں سفارش کریگے .روزہ کہےگا میں نے اسے کھانے پینے سے روک رکھا تھا اور قرآن کہے گا کے رات کو میں نے اسے نیند سے روک رکھ تھا اسلئے اسکے حق میں میری سفارش قبول فرما پھر دونو کی سفارش اس کے حق میں قبول کر لی جائے گی
3)روزہ داروں کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنّت کا وعدہ فرمایا انو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایک دیہاتی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اتا ہے اور کہتا ہے کہ مجھے ایسا عمل بتلائے جسے کر کے میں جنت میں داخل ہو جاؤں اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی بھی چیز کو شریک نہ کرو ،فرض نمازوں کو قائم کرو، زکوٰۃ ادا کرو، اور رمضان کے روزے رکھو اسنے کہا کے اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے میں اس سے زیادہ کچھ نہیں کرونگا اور نہ اس سے کچھ کم کروں گا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو کوئی اہل جنت کا۔کوئی آدمی دیکھنا چاہتا ہے وہ اس آدمی کو دیکھ لے س پہلے۔ حوالہ: بخاری 4) روزے دار کے لیے جنت میں ایک خاص دروازہ بنا گیا ہے اور اس دروازے کا نام باب الریان ہے اور اس دروازے سے صرف روزے دار ہی داخل ہوں گے حوالہ:- بخاری، مسلم)
5) روزے دار شہداءاور صدیقین کے ساتھ ہوں گے۔ حوالہ:- صحیح الترغیب
6)جس نے رمضان کے روزے ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے رکھے اس کے گزشتہ گناہ معاف کردئے جاتے ہیں
حوالہ:- بخاری، مسلم
7)روزہ دار کے منہ کی بو (بدبو) اللہ کے نزدک مشک کی خوشبوں سے بھی زیدہ پاکیزہ ہے
حوالہ: بخاری
مصنف:- مولانا وسیم محمدی نذیری گجراتی